الفالفا،غذاوں کی ملکہ کا حیرت انگیز طبی کمال
29/09/2017 -

الفالفا،غذاوں کی ملکہ کا حیرت انگیز طبی کمال
(حکیم محمد عثمان )
ہمہ گیر خوبیوں سے مزیّن الفالفا(برسیم)کوپودوں کا بادشاہ اور غذاؤں کی ملکہ کہا جاتا ہے۔البتہ عرب اسکو فادر آف فوڈز کے نام سے پکارتے ہیں اور یہ ان کے دسترخوان پر سلاد کی طرح موجود ہوتا ہے۔ امریکیوں کی یہ چوتھی بڑی فصل ہے جس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ امریکہ میں الفافلفا کو سپر فوڈ کے طور پر ترجیح کیوں دی جاتی ہے ۔اس میں کیلشئم اور وٹامنز کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے ۔ پاکستان میں بھی الفافلفا یعنی برسیم کی کاشت بڑھانے پر زور دیا جارہا ہے البتہ اسکے طبی فوائد سے زیادہ اسکو جانوروں کے چارہ کے طور پر کاشت کرنے اور زمین کی زرخیزی بڑھانے کے لئے کاشت کیا جارہا ہے ۔اس میں وٹامن اے‘ بی‘ ڈی‘ ای وافر مقدار میں ہیں تو وٹامن سی اور وٹامن کے بھی کچھ مقدار میں موجود ہیں۔ یہ معدنیات کا بھی خزانہ ہے۔ ماہر غذائیت الفالفا کو پروٹین کے طور پر استعمال کراتے ہیں۔ امریکہ سے چین وہند تک الفالفا کے پروٹین سپلیمنٹ بے حد مقبول ہیں۔ یہ جلاب آور‘ ہاضم‘ پیشاب آور ٹانک ہے۔ لمبے اور گھنے بالوں کے لئے اس کا ایک نسخہ بے حد مقبول ہے۔ الفالفا کا جوس گاجر اور سلاد کے ساتھ روزانہ لیا جائے تو بال لمبے اور گھنے ہو جاتے ہیں۔لیکن اسکو افزائش خون اور ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے استعمال کیا جائے تو اسکی اصل افادیت سامنے آجاتی ہے۔اس وقت دنیا بھر کے ماہرین طب غذاؤں میں کیلشئیم کی کمی پوری کرنے پر ایسی غذاؤں اور نباتات پر زور دے رہے ہیں جنہیں استعمال کرکے انسان ادویات سے جان چھڑوا سکتا ہے ،یہ کام الفافلفا جیسی نباتات سے بہتر طور پر لیا جاسکتا ہے ،چین اور امریکہ اسکی اہمیت کے پیش نظر اس پر عرصہ سے تحقیق کررہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ہمارے ہاں الفالفا کو جانوروں کے چارہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ۔دودھ دینے والے جانورجب اس پودے کو کھاتے ہیں تو ان کے دودھ کی غذائیت زیادہ معیاری اور ان کا گوشت زیادہ لذیذ ہوتا ہے۔ہومیوپیتھی میں اس نام کی دوا بہت زیادہ مستعمل ہے۔جسے قدرتی توانائی کا ٹانک کہا جاتا ہے۔
عربوں کو یقین ہے کہ جس طرح چینی اور امریکی بھارتی باشندے الفافلفا سپراؤٹس کھانے کے شوقین ہیں اسیطرح عربوں میں بھی اس غذا کا استعمال انہیں غیر معمولی قوت بہم پنچانے کے علاوہ ان کے گردوں کی حفاظت کرتا ہے کیونکہ یہ گردوں میں پتھریاں بننے کے عمل کو روکتاہے ۔اہل عرب میں گردوں کے امراض کی شرح بڑھتی جارہی ہے اسی وجہ سے الفافلفا جیسی سپراؤٹس انکی غذا کا حصہ بن چکی ہیں۔پاکستان میں اس سونے جیسی نباتات کو محض جانوروں کے لئے کاشت کرنے کی بجائے اسکو انسانی علاج معالجہ اور غذائی ٹانک کے طور معروف کرنے کی ضرورت ہے۔