زنانہ جنسنگ ،عورتوں اور مردوں میں یکساں مقبول مگر کہاں؟
29/09/2017 -

زنانہ جنسنگ ،عورتوں اور مردوں میں یکساں مقبول مگر کہاں؟
(حکیم محمد عثمان )چینیوں کی صحت کا راز صرف انکی جسمانی مشقت میں پنہاں نہیں بلکہ وہ قدرتی نباتاتی جڑی بوٹیوں کو روزمرہ غذااور مشروب کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔گزشتہ سال جب چین میں ایک ایکسپو میں جانا ہوا تو ایک لوکل چینی ہربل سٹال پر ایک ایسی جڑی بوٹی پر نظر پڑگئی جسے دیکھ کر مجھے مغالطہ ہوا کہ یہ سانپ ہے جسے حنوط کرکے رکھا ہوا ہے۔
میں نے چینی ترجمان سے پوچھا کہ کیا آپ لوگ سانپ کو اس طرح خشک کرکے بھی کھاتے ہو تو وہ ہنس دیا اور انکشاف کیا کہ یہ سانپ نہیں بلکہ dong quai ہے۔اسکی وضاحت کرتے ہوئے بولا کہ یہ زنانہ جنسنگ جو کہ چینیوں کی طلسماتی جڑی بوٹی ہے ۔اسکو ہم female ginseng پکارتے ہیں ۔
مجھے اشتیاق ہوا اور اس جڑی بوٹی کے بارے میں استفسار کیا تو معلوم ہوا کہ female ginseng جس کو چینی dong quai کہتے ہیں، انتہائی کراماتی جڑی بوٹی ہے جس کا قہوہ چینیوں میں بڑا ہی معروف ہے ۔یہ چین کی قدیمی اور روائتی جڑی بوٹی ہے جو کئی صدیوں سے خون کا نظام بہتر بنانے میں استعمال ہوتی آرہی ہے ۔ اسکو بنیادی طور پر بلڈٹانک سمجھا جاتا ہے ۔ڈانگ کوائی یورپ میں بھی ہاتھوں ہاتھ بک رہی ہے۔لیکن پاکستان میں ابھی اسکو اتنی مقبولیت حصال نہیں۔اسکی جڑوں کوخشک کرکے استعمال کیا جاتا ہے ۔اس میں سپرم بڑھانے کی غیر معمولی استعداد ہے جس کی وجہ سے عورتوں اور مردوں میں ممکنہ بانجھ پن پیدا نہیں ہوتا۔
ڈانگ کوائی زنانہ جنسنگ ہونے کی وجہ سے خواتین کے لئے ہی مخصوص سمجھی جاتی ہے لیکن اسکو مرد بھی استعمال کرتے ہیں البتہ خواتین میں زیادہ مقبول ہے ۔ڈانگ کوائی حیض کی تکالیف کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔جن خواتین کو ایام میں بندش اور بے قاعدگی ہوتی ہے انہیں اس جڑی بوٹی کا قہوہ پلایا جاتا ہے یا کیپسول کی صورت بھی وہ اسکو استعمال کرسکتی ہیں ۔اس کے اجزا ہارمونز کے بگاڑ کو درست کرتے ہیں ۔
ڈانگ کوائی اسٹروجن لیول بہتر کردیتی ہے۔ایسی خواتین جن کا اسٹروجن لیول زیادہ یا کم ہو اور اس وجہ سے انہیں گائنی مسائل درپیش ہوں توڈانگ کوائی اسے بہتر کردیتی ہے یعنی اسٹروجن لیول متوازن کردیتی ہے ۔ اس میں فولک ایسڈ وٹامن بی ۱۲،نکوٹنیک ایسڈ سمیت کئی اہم عناصر موجود ہوتے ہیں۔
ڈانگ کوائی کوافزائش خون کے لئے اس وجہ سے ترجیح حاصل ہے کہ اسکا توازن نہیں بگڑتا تاہم اس جڑی بوٹی کو ماہر نباتات کی زیر نگرانی ہی استعمال کرنا چاہئے ۔