چنبیلی کا قہوہ اور دماغی اعصاب کی صحت
17/08/2017 -

چنبیلی کا قہوہ اور دماغی اعصاب کی صحت
لاہور( حکیم محمد عثمان )میں جب بھی چین جاتا ہوں تو جیسمین ٹی ضرور پیتا ہوں۔چین میں اس قہوہ کا اپنا لطف اور فائدہ ہے کیونکہ وہاں چنبیلی کے پھول سے بنائی جانے والی ٹی کی خصوصیات نرالی ہیں ۔یہ سپر فٹ رکھتی ہے۔ چنبیلی کے پھوللاجواب خوشبو کی وجہ سے پاکیزگی اور تقدس کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ایک زمانہ تھا جب لوگ گلاب کے پھول کی بجائے چنبیلی کے پھول خلوص کے طور پر ایک دوسرے کو پیش کرتے اور انہیں عشاق سونگھتے پھرتے اور اس کی مالائیں گلے اور کلائی میں ڈالے رکھتے تھے ،محبوب کا دل موہ لینے میں یہ پھول اظہار محبت کا خوبصورت اندازہوتا تھا ۔دوسرے پھولوں پر اس کو سبقت ہوتی تھی ۔اس کو یاسمین اور موتیا کا پھول بھی کہا جاتا ہے ،دلچسپ بات یہ ہے کہ چنبیلی پاکستان کا قومی پھول ہے ۔
چنبیلی کے پھولوں کی چائے یا قہوہ دنیا بھر میں معروف ہے۔جبکہ اسکا تیل افزائش حسن کے علاوہ کئی طرح کے امراض میں استعمال ہوتا ہے۔چین نے چنبیلی کی چائے پر بہت تحقیق کی ہے۔کئی اطبا اور ماہرین نباتات سے اسکی افادیت پر بات ہوئی ہے ۔ عام لوگوں کے مشاہدات و تجربات بھی سن رکھے ہیں کہ چنبیلی کا قہوہ پینے سے ان کا وزن گھٹ گیا جبکہ دل کی شریانیں کھولنے کے لئے اس سے بہترین قہوہ کوئی اور نہیں۔یہ قہوہ خوشبودار ہوتا ہے لہذا دماغی اعصاب کو پرسکون کرتا ہے۔کینسر سے بچائو کے لئے بھی اسکا قہوہ تجویز کیا جاتا ہے۔تحقیق کے مطابق جو لوگ جیسمین ٹی استعمال کرتے ہیں انہیں شوگر نہیں ہوپاتی ،شوگر کا مرض ہوتو اسکی شدت کم کرتی ہے۔امیون سسٹم بہتر ہوتا اور ہڈیوں کے جوڑوں میں درد سے نجات ملتی ہے ۔گویا اس بات میں کوئی شبہ نہیں رہتا کہ چنبیلی کا پھول صرف سونگھنے سے راحت و سکون نہیں دیتا بلکہ اسکی چائے بنا کر پی جائے تو ان گنت فوائد حاصل ہوتے ہیں۔